لکھنؤ،7 دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) اپنی سر زمین پر کھیل رہی ہندوستانی ہاکی ٹیم کل کینیڈا کے خلاف 11ویں ایف آئی ایچ جونیئر ورلڈ کپ میں اپنی مہم کا آغاز کرے گی تو اس کا ارادہ پندرہ سال سے خطاب نہ جیتنے کاداغ دھونے کا ہوگا۔ہندوستان نے واحد جونیئر ورلڈ کپ 2001میں آسٹریلیا کے ہوبرٹ میں جیتا تھا۔اس ٹیم میں گگن اجیت سنگھ، دیپک ٹھاکر، جگراج سنگھ، پربھجوت سنگھ جیسے کھلاڑی تھے جنہوں نے سینئر ٹیم کے ساتھ بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔جرمنی کے کوچ والیٹن ایلٹینبرگ پہلے بھی ہندوستان کو خطاب کے مضبوط دعویداروں میں بتا چکے ہیں۔ ہندوستان دوسری بار جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے اور مسلسل دوسری بار یہ ٹورنامنٹ ہندوستان میں ہو رہا ہے۔ جرمنی نے 2013میں نئی دہلی میں یہ خطاب جیتا تھا جب اس نے فائنل میں فرانس کو 5.2سے شکست دی تھی۔اس بار 16ٹیموں کو 4-4 کے چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ہندوستان پول ڈی میں کینیڈا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے ساتھ ہے۔ہندوستانی ٹیم اگر گروپ مرحلے میں ٹاپ2 میں رہتی ہے تو پول سی کی ٹاپ2 ٹیموں میں سے ایک سے بھڑنا ہوگا۔پول سی میں جرمنی، نیوزی لینڈ اور اسپین جیسی ٹیمیں ہیں۔